اڑیسہ ،28؍مارچ (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )اڑیسہ کے سیاسی گلیاروں میں پیر کی صبح اس وقت ہلچل مچ گئی ، جب بیجو جنتا دل کے ایم پی تتھاگت ستپتھی نے الزام لگایا کہ بی جے پی پارٹی کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ڈھینکانال سے ممبرپارلیمنٹ ستپتھی نے اپنے ایک دوسرے ٹوئٹ میں یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی بیجو جنتادل کا نام اور انتخابی نشان پرقبضہ کرنے اور وقت سے پہلے اڑیسہ میں اسمبلی انتخابات کرانے کی کوشش میں مصروف ہے۔حالانکہ کچھ دنوں قبل بی جے پی کے اڑیسہ انچارج ارون سنگھ نے بھی دعوی کیا تھا کہ بی جے ڈی کے کئی لیڈر ان کی پارٹی کے رابطے میں ہیں اور وقت آنے پر بی جے پی کا دامن تھامنے کا من بنا چکے ہیں۔لیکن اسے یہ کہہ کر اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا گیا تھا کہ یہ ریاست میں پنچایتی الیکشن سے پہلے ہونے والی سیاسی بیان بازی کا حصہ ہے، لیکن تتھاگت ستپتھی کے پیر کے بیان سے اتنا ضرور ثابت ہو گیا ہے کہ بی جے ڈی اب بی جے پی کے چیلنج کو کافی سنجیدگی سے لے رہی ہے۔حالانکہ بی بی سی نے جب بی جے ڈی کے ترجمان کیپٹن دویہ شنکر مشرا سے اس بارے میں پوچھا ،تو انہوں نے اسے یہ کہہ کر ٹالنے کی کوشش کی کہ یہ تتھاگت کی ذاتی رائے ہے اور اسے پارٹی کا رسمی موقف سمجھنا غلط ہو گا۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی ریاست کے 30اضلاع میں سے صرف سات میں ہی ضلع پریشد بنا پائی ہے ،لیکن باتیں ایسی کر رہی ہے گویا کوئی بھاری کامیابی حاصل ہوگئی ہو۔2014کے انتخابات سے پہلے بھی ان لوگوں نے ایسا ہی ماحول بنایا تھا،لیکن نتیجہ کیا ہوا؟ سبھی کو معلوم ہے، مجھے پورا یقین ہے کہ اس بار بھی ایسا ہی ہوگا اور نوین پٹنائک کی قیادت میں ہم زبردست اکثریت سے انتخابات جیت حاصل کریں گے ۔